سورہ الناس: دل کی حفاظت اور وسوسوں سے پناہ کی تعلیم"

 


سورہ الناس

Arabic:
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ
مَلِكِ النَّاسِ
إِلَٰهِ النَّاسِ
مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ
الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ
مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ


Urdu Tarjuma (اردو ترجمہ)

  1. کہو: میں پناہ مانگتا ہوں لوگوں کے رب کی

  2. لوگوں کے بادشاہ کی

  3. لوگوں کے معبود کی

  4. شر سے جو چھپ کر وسوسہ ڈالتا ہے

  5. جو دلوں میں وسوسہ ڈالتا ہے

  6. چاہے وہ جن میں سے ہو یا انسانوں میں سے


Tafseer / وضاحت (اردو)

  • رب الناس: اللہ تعالیٰ ہر انسان کا رب ہے، ہر چیز پر اُس کی قدرت ہے۔

  • ملک الناس: اللہ سب کا بادشاہ ہے، ہر شے اُس کے اختیار میں ہے۔

  • إله الناس: اللہ ہی عبادت کے لائق ہے، یہی انسانوں کا معبود ہے۔

  • شر الوسواس الخناس: چھپ کر دل میں وسوسہ ڈالنے والے شر سے بچاؤ، جو شیطان یا برے خیال سے آتا ہے۔

  • الذي يوسوس في صدور الناس: یہ وسوسہ دل میں آتا ہے اور انسان کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

  • من الجن والناس: یہ وسوسے انسان یا جن دونوں کی طرف سے ہو سکتے ہیں۔

اہم بات: یہ سورہ پڑھنے سے دل اور جان دونوں محفوظ رہتے ہیں۔ سونے سے پہلے یا نماز کے بعد پڑھنا مستحب ہے۔


سورہ الناس قرآن مجید کی آخری سورہ ہے اور چھوٹے ہونے کے باوجود بہت اہم اور طاقتور ہے۔ اس سورہ میں اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنے کا درس دیا گیا ہے تاکہ انسان ہر قسم کے شر، وسوسے اور برائی سے محفوظ رہ سکے۔

سورہ کا آغاز اللہ کے نام سے ہوتا ہے: بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ یعنی اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان اور رحم والا ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر کام اللہ کے نام اور اس کی رحمت کے ساتھ شروع کرنا چاہیے۔

پہلی آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ" یعنی "کہو: میں لوگوں کے رب کی پناہ مانگتا ہوں"۔ یہاں رب کا ذکر ہر انسان کے لیے رہنمائی اور حفاظت کا مظہر ہے۔ رب وہ ہے جو پیدا کرنے والا، پالنے والا اور ہر معاملے میں اختیار رکھنے والا ہے۔

اس کے بعد اللہ فرماتے ہیں: "مَلِكِ النَّاسِ" یعنی لوگوں کا بادشاہ۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اللہ ہر چیز کا حکمران ہے اور ہر شے اُس کے قبضہ اختیار میں ہے۔ کوئی بھی شر یا برائی اُس کی اجازت کے بغیر کسی پر اثر نہیں کر سکتی۔

تیسری آیت ہے: "إِلَٰهِ النَّاسِ" یعنی لوگوں کا معبود۔ اللہ ہی عبادت کے لائق ہے اور انسانوں کو اسی کی عبادت کرنی چاہیے۔ عبادت کے بغیر انسان کی زندگی میں سکون اور حفاظت ممکن نہیں۔

چوتھی آیت میں فرمایا: "مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ" یعنی شر سے جو چھپ کر وسوسہ ڈالتا ہے۔ وسوسے عام طور پر دل میں آتے ہیں اور انسان کو برائی یا گناہ کی طرف لے جاتے ہیں۔ خناس کا مطلب ہے جو چھپ جاتا ہے، یعنی یہ وسوسہ آتا ہے اور پھر غائب ہو جاتا ہے تاکہ انسان کو بے خبری میں گمراہ کرے۔

پانچویں آیت: "الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ" یعنی جو دلوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ یہ ہمیں بتاتا ہے کہ وسوسہ صرف خارجی نہیں ہوتا بلکہ دل کے اندر بھی آتا ہے اور انسان کی نیت اور اعمال پر اثر انداز ہوتا ہے۔

آخری آیت: "مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ" یعنی چاہے وہ جن میں سے ہو یا انسانوں میں سے۔ یہ بتاتا ہے کہ وسوسہ اور برائی صرف شیطان یا جنات سے نہیں آتی بلکہ بعض اوقات انسان بھی دوسروں کے دل میں برائی ڈال سکتے ہیں۔ اس لیے اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا ضروری ہے۔

اہم سبق:
سورہ الناس ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ زندگی میں ہر قسم کے شر، وسوسے اور برائی سے بچنے کے لیے اللہ کی پناہ لینا ضروری ہے۔ روزانہ اس سورہ کی تلاوت سے دل کو سکون، ذہن کو تحفظ اور روح کو تقویت ملتی ہے۔ خاص طور پر نماز کے بعد اور سونے سے پہلے اس سورہ کی تلاوت سنت ہے۔ یہ نہ صرف روحانی حفاظت فراہم کرتی ہے بلکہ انسان کو اللہ کی یاد میں مضبوط رکھتی ہے۔




Comments

Popular posts from this blog

اللہ کی قدرت: ہر چیز پر قادر رب کی نشانیاں

سورۃ التین کا آسان اردو ترجمہ اور سبق آموز تفسیر

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت