سورۃ الشمس کا ترجمہ و تفسیر – نفس کو پاک کرنے کا قرآنی سبق
سورۃ الشمس
( کی قسم) – ترجمہ و مختصر تفسیر
🔹 سورۃ الشمس (91) – مکی سورہ
آیات: 15
نزول کا دور: مکہ مکرمہ (ابتدائی دور)
مرکزی پیغام: نفس کی پاکیزگی، خیر و شر کی پہچان، قوم ثمود کا انجام
---
🌞 آیت بہ آیت ترجمہ اور مختصر تفسیر
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔
---
1. وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا
قسم ہے سورج کی اور اس کی روشنی کی۔
📘 اللہ سورج کی عظیم مخلوق کی قسم کھا کر بات شروع کر رہا ہے تاکہ بات کی اہمیت کو ظاہر کرے۔
---
2. وَالْقَمَرِ إِذَا تَلَاهَا
اور چاند کی جب وہ سورج کے پیچھے نکلتا ہے۔
📘 چاند سورج کی روشنی سے منور ہوتا ہے۔ یہ بھی اللہ کی قدرت کی نشانی ہے۔
---
3. وَالنَّهَارِ إِذَا جَلَّاهَا
اور دن کی جب وہ (سورج کو) نمایاں کرتا ہے۔
📘 دن کی روشنی سورج کو ظاہر کرتی ہے، زندگی کا نظام قائم ہوتا ہے۔
---
4. وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَاهَا
اور رات کی جب وہ اسے ڈھانپ لیتی ہے۔
📘 رات کی تاریکی سورج کی روشنی کو چھپا دیتی ہے، سکون کا وقت ہوتا ہے۔
---
5. وَالسَّمَاءِ وَمَا بَنَاهَا
اور آسمان کی، اور اس ذات کی جس نے اسے بنایا۔
📘 اللہ نے آسمان کو بغیر ستون کے بلند کیا، یہ اس کی عظیم قدرت ہے۔
---
6. وَالْأَرْضِ وَمَا طَحَاهَا
اور زمین کی، اور اس ذات کی جس نے اسے پھیلایا۔
📘 زمین کو رہنے کے قابل بنایا گیا، رزق، پانی، پہاڑ سب مہیا کیے گئے۔
---
7. وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا
اور جان (نفس) کی، اور اس ذات کی جس نے اسے درست بنایا۔
📘 اللہ نے انسان کو مکمل عقل و شعور کے ساتھ پیدا کیا۔
---
8. فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا
پھر اس کو اس کی بدی اور پرہیزگاری کی سمجھ دے دی۔
📘 انسان کو نیکی اور برائی کا شعور دیا گیا، اب وہ خود ذمہ دار ہے۔
---
9. قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا
یقیناً وہ کامیاب ہوا جس نے (اپنے نفس کو) پاک کر لیا۔
📘 نفس کی صفائی، تقویٰ اور نیکی کی طرف بڑھنا کامیابی ہے۔
---
10. وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا
اور وہ ناکام ہوا جس نے اسے آلودہ کر لیا۔
📘 جو شخص گناہوں میں ڈوبا رہا اور نفس کی پیروی کرتا رہا، وہ ناکام ہے۔
---
11. كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِطَغْوَاهَا
قوم ثمود نے اپنی سرکشی کے سبب (حق کو) جھٹلایا۔
📘 یہ قوم نبی صالحؑ کی قوم تھی جنہوں نے اللہ کی نشانی کو جھٹلایا۔
---
12. إِذِ انبَعَثَ أَشْقَاهَا
جب ان میں سب سے بدبخت (شخص) اٹھا۔
📘 قوم کا سب سے بدبخت شخص اٹھا اور اونٹنی کو قتل کیا۔
---
13. فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ نَاقَةَ اللَّهِ وَسُقْيَاهَا
تو اللہ کے رسول (صالحؑ) نے ان سے فرمایا: "اللہ کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کا خیال رکھو"۔
📘 یہ اونٹنی اللہ کی نشانی تھی، اسے نقصان پہنچانا منع تھا۔
---
14. فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا
لیکن انہوں نے اسے جھٹلایا اور اونٹنی کو مار ڈالا۔
📘 انہوں نے اللہ کے پیغمبر کی بات کو جھٹلایا اور نافرمانی کی۔
---
15. فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا
تو ان کے گناہ کے باعث ان کے رب نے ان پر عذاب نازل کیا اور سب کو برابر کر دیا۔
📘 ایک زبردست چیخ اور زلزلہ سے پوری بستی ہلاک کر دی گئی۔
---
16. وَلَا يَخَافُ عُقْبَاهَا
اور اللہ کو اس (تباہی) کا کوئی خوف نہیں۔
📘 اللہ جب فیصلہ کرتا ہے تو کسی کا ڈر یا لحاظ نہیں کرتا، وہ خود مالک ہے۔
---
🔸 مکمل خلاصہ
یہ سورہ اللہ کی قدرت، انسان کو نیکی و بدی کی پہچان، اور نفس کی تربیت کا پیغام دیتی ہے۔ اگر
انسان اپنے نفس کو پاک کرتا ہے، نیکی اپناتا ہے تو کامیاب ہے۔ لیکن اگر وہ نافرمانی اور گناہوں میں ڈوبا رہتا ہے، تو اس کا انجام ق
وم ثمود جیسا ہو سکتا ہے۔
Comments
Post a Comment