سورۃ النصر – اسلام کی سربلندی کا اعلان


 سورۃ النصر – آیت بہ آیت ترجمہ و تفسیر


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔



---


🔹 آیت 1: إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ


ترجمہ:

جب اللہ کی مدد اور فتح آ جائے۔


تفسیر:

یہ آیت فتحِ مکہ کی طرف اشارہ ہے، جو اسلام کی سب سے بڑی سیاسی اور دینی کامیابی تھی۔

"نصرُ اللہ" یعنی اللہ کی مدد، جو ہر نبی کے مشن میں کامیابی کے لیے ضروری ہوتی ہے۔

اللہ تعالیٰ یہ بتا رہا ہے کہ اب وہ وقت آ چکا ہے جب دشمنوں پر غلبہ حاصل ہوگا۔



---


🔹 آیت 2: وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا


ترجمہ:

اور (اے نبی!) آپ لوگوں کو دیکھیں گے کہ وہ گروہ در گروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں۔


تفسیر:

فتح مکہ کے بعد عرب کے مختلف قبیلے جوق در جوق اسلام قبول کرنے لگے۔

پہلے اسلام چھپ کر پھیلتا تھا، اب کھلے عام اور پورے قبیلوں کے ساتھ۔

یہ دین کی سربلندی کا منظر تھا۔



---


🔹 آیت 3: فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ ۚ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا


ترجمہ:

تو (اے نبی!) اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کریں اور اس سے معافی مانگیں، بے شک وہ بہت توبہ قبول کرنے والا ہے۔


تفسیر:

یہ آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ:


کامیابی پر فخر یا غرور نہیں، اللہ کی حمد و ثنا کرنی چاہیے۔


ہر حال میں اللہ کی پاکی بیان کرنا اور استغفار کرنا ضروری ہے۔


نبی ﷺ کو اشارہ دیا گیا کہ اب آپ کا مشن مکمل ہو چکا ہے، اور آپ کی وفات قریب ہے۔



🌿 سبق:

مسلمان کو ہر کامیابی کے بعد عاجزی اختیار کرنی چاہیے اور اللہ کے آگے جھک جانا چاہیے۔

Comments

Popular posts from this blog

اللہ کی قدرت: ہر چیز پر قادر رب کی نشانیاں

سورۃ التین کا آسان اردو ترجمہ اور سبق آموز تفسیر

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت