سورۃ الضحیٰ: نبی ﷺ سے رب کی محبت اور یتیموں سے حسن سلوک کا پیغام"


 سورۃ الضُّحیٰ (الضحى)


مکہ مکّہ میں نازل ہوئی، 11 آیات



---


آیات کے ساتھ اردو ترجمہ:


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


1. وَالضُّحٰى

قسم ہے چاشت (صبح کے روشن وقت) کی۔


2. وَاللَّيْلِ إِذَا سَجٰى

اور قسم ہے رات کی جب وہ سکون سے چھا جائے۔


3. مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلٰى

(اے نبی ﷺ!) آپ کے رب نے نہ آپ کو چھوڑا ہے، نہ ہی ناراض ہوا ہے۔


4. وَلَلْاٰخِرَةُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْاُوْلٰى

اور یقیناً آنے والا وقت (آخرت) آپ کے لیے پہلے سے بہتر ہے۔


5. وَلَسَوْفَ يُعْطِيْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰى

اور عنقریب آپ کا رب آپ کو اتنا عطا کرے گا کہ آپ خوش ہو جائیں گے۔


6. أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوٰى

کیا اس نے آپ کو یتیم نہیں پایا، پھر ٹھکانہ دیا؟


7. وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَهَدٰى

اور آپ کو (راہ کا طالب) پایا، پھر ہدایت دی۔


8. وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنٰى

اور آپ کو محتاج پایا، پھر غنی کر دیا۔


9. فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرْ

پس یتیم پر سختی نہ کریں۔


10. وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرْ

اور سائل (مانگنے والے) کو نہ جھڑکیں۔


11. وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ

اور اپنے رب کی نعمتوں کا ذکر کیا کریں۔



---


آسان تفسیر (مختصر تشریح):


1-2:

اللہ تعالیٰ نے دن اور رات کی قسم کھا کر یہ بات واضح کی کہ نبی ﷺ کو کسی وقت بھی رب نے تنہا نہیں چھوڑا، بلکہ ہر لمحہ اللہ ان کے ساتھ ہے۔


3:

کفار مکہ کہتے تھے کہ اللہ نے نبی ﷺ کو چھوڑ دیا ہے کیونکہ کچھ وقت تک وحی نازل نہ ہوئی۔ اس آیت میں اللہ نے جواب دیا کہ نہ وہ ناراض ہوا ہے، نہ چھوڑا ہے۔


4-5:

آخرت آپ ﷺ کے لیے دنیا سے بہتر ہے۔ اور اللہ آپ ﷺ کو اتنا دے گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے (دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی)۔


6-8:

اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کی زندگی کے ابتدائی حالات کو یاد دلایا:


آپ یتیم تھے، اللہ نے پناہ دی۔


آپ کو راہ کی تلاش میں پایا، ہدایت دی (نبوت عطا کی)۔


آپ مالی طور پر کمزور تھے، اللہ نے غنی کر دیا۔



9-11:

لہٰذا:


یتیم کے ساتھ نرمی کرو،


سوال کرنے والے کو

 جھڑکو مت،


اور اللہ کی نعمتوں کو بیان کرو (یعنی شکر ادا کرو، دعوت دو)۔



Comments

Popular posts from this blog

اللہ کی قدرت: ہر چیز پر قادر رب کی نشانیاں

سورۃ التین کا آسان اردو ترجمہ اور سبق آموز تفسیر

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت